ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام
ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام
دست‑بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام
وقتِ مغرب جب فلک پر سرخیاں چھانے لگی
میرے دل کو کربلا کی یاد تڑپانے لگی
ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام !
دست‑بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام
تیر اور تلواروں کے سائے میں کی رب کی ثنا
دیکھو دیکھو اس کو کہتے ہیں محبت کی ادا
ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام !
دست‑بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام
چاند جب دسویں محرّم کا نظر آنے لگا
دل کا ہر ایک زخم آنکھوں میں اتر آنے لگا
ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام !
دست‑بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام
آپ اپنے غم میں مجھ کو آج ہی کر دیں فنا
کیا خبر کب جسم سے یہ جان کر جائے وفا
ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام !
دست‑بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام
تیرا ہر ایک غم مٹا دیگی یہ سچّی داستان
اے رفاعی! دیکھ پڑھ کر کربلا کی داستان
ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام !
دست‑بستہ با ادب کرتے ہیں ہم تم کو سلام
نعت خواں:
غلام مصطفیٰ قادری
MORE SHAHIDI KALAM
Hum Pe Bhi Nazr-e-Karam Ho Aye Shahidon Ke Imam Lyrics || हम पे भी नज़र-ए-करम हो ऐ शहीदों के इमाम
اللہ نے بخشا ہے شرف تجھ کو یگانہ، حسنین کے نانا
Afzal Hai Kul Jahan Mein Gharana Hussain Ka | Nabiyon Ka Tajdar Hai Nana Hussain Ka