پُل سے اُتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو
جِبریل پر بِچھائیں تو پر کو خبر نہ ہو

کانٹا مِرے جگر سے غَمِ رُوزگار کا
یُوں کِھینچ لیجیے کہ جِگر کو خبر نہ ہو

فریاد اُمَّتی جو کرے حالِ زار میں
ممکن نہیں کہ خیرِ بشَر کو خبر نہ ہو

کہتی تھی یہ بُراق سے اُس کی سبک رَوی
یُوں جائیے کہ گردِ سفر کو خبر نہ ہو

فرماتے ہیں یہ دونوں ہیں سردارِ دو جہاں
اے مُرتضیٰ! عتیق و عمر کو خبر نہ ہو

ایسا گُما دے اُن کی وِلا میں خدا ہمیں
ڈُھونڈھا کرے پر اپنی خبر کو خبر نہ ہو

آ دِل! حرم کو روکنے والوں سے چُھپ کے آج
یُوں اُٹھ چلیں کہ پہلو و بر کو خبر نہ ہو

طیر حَرم ہیں یہ کہیں رشتہ بپا نہ ہوں
یُوں دیکھیے کہ تارِ نظر کو خبر نہ ہو

اے خارِ طیبہ! دیکھ کہ دامن نہ بھیگ جائے
یُوں دِل میں آکہ دِیدۂ تر کو خبر نہ ہو

اے شوقِ دل! یہ سجدہ گر اُن کو روا نہیں
اچھا! وہ سجدہ کیجئے کہ سر کو خبر نہ ہو

اُن کے سِوا رضاؔ کوئی حامی نہیں جہاں
گُزرا کرے پِسَر پہ پِدَر کو خبر نہ ہو


پُل سے اُتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو

پُل سے اُتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو


MORE BEST KALAM E AALA HAZRAT URDU LYRICS

یاد میں جس کی نہیں ہوش تن و جاں ہم کو

رُخ دن ہے یا مہرِ سَما یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں

غم ہو گئے بے شمار آقا

عرش کی عقل دنگ ہے چرخ میں آسمان ہے

سرور کہوں کہ مالک و مَولیٰ کہوں تجھے

راہ پُرخار ہے کیا ہونا ہے

پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سُناتے جائیں گے

لم‌ یات نظیرک فی نظرٍ مثل تو نہ شد پیدا جانا