بُلا لو پھر مجھے، اے شاہِ بحر و بر! مدینے میں
میں پھر روتا ہوا آؤں ترے در پر مدینے میں
میں پہنچوں کوئے جاںاں میں، گریباں چاک، سینہ چاک
گرا دے کاش! مجھ کو شوق تڑپا کر مدینے میں
مدینے جانے والو! جاؤ جاؤ، فی امان اللہ
کبھی تو اپنا بھی لگ جائے گا بستر مدینے میں
سلامِ شوق کہنا، حاجیو! میرا بھی رو رو کر
تمہیں آئے نظر جب روضۂ انور مدینے میں
پیامِ شوق لیتے جاؤ میرا، قافلے والو!
سنانا داستاںِ غم میری رو کر مدینے میں
میرا غم بھی تو دیکھو، میں پڑا ہوں دور طیبہ سے
سکون پائے گا بس میرا دلِ مضطر مدینے میں
نہ ہو مایوس، دیوانو! پکارو جاؤ تم اُن کو
بلائیں گے تمہیں بھی ایک دن سرور مدینے میں
بُلا لو ہم غریبوں کو، بُلا لو، یا رسول اللہ!
بپائے شبیر و شبّر، فاطمہ، حیدر مدینے میں
خُدایا! وسیلہ دیتا ہوں میرے غوثِ اعظم کا
دکھا دے سبز گنبد کا حسیں منظر مدینے میں
وسیلہ تجھ کو بو بکر و عمر، عثمان و حیدر کا
الٰہی! تو عطا کر دے ہمیں بھی گھر مدینے میں
مدینے جب میں پہنچوں، کاش! ایسا کیف طاری ہو
کہ روتے روتے گر جاؤں میں غش کھا کر مدینے میں
نقابِ رُخ اُلٹ جائے، ترا جلوہ نظر آئے
جب آئے کاش! ترا سائلِ بے پر مدینے میں
جو تیری دید ہو جائے تو میری عید ہو جائے
غم اپنا دے مجھے عیدی میں بُلوَا کر مدینے میں
مدینے جوں ہی پہنچا اشک جاری ہو گئے میرے
دمِ رُخصت بھی رویا ہچکیاں بھر کر مدینے میں
مدینے کی جدائی عاشقوں پر شاق ہوتی ہے
وہ روتے ہیں تڑپ کر، ہچکیاں بھر کر مدینے میں
کہیں بھی سوز ہے دنیا کے گلزاروں میں باغوں میں؟
فضا پُر کیف ہے، لو دیکھ لو آ کر مدینے میں
وہاں اِک سانس مل جائے یہی ہے زیست کا حاصل
وہ قسمت کا دَھنِی ہے جو گیا دم بھر مدینے میں
مدینہ جنّتُ الفِردَوس سے بھی اَولیٰ و اَعلٰی
رسولِ پاک کا ہے روضۂ انور مدینے میں
چلو چوکھٹ پہ اُن کی رکھ کے سر قربان ہو جائیں
حیاتِ جاودانی پائیں گے مر کر مدینے میں
مدینہ میرا سینہ ہو، میرا سینہ مدینہ ہو
مدینہ دل کے اندر ہو، دلِ مضطر مدینے میں
مجھے نیکی کی دعوت کے لیے رکھو جہاں بھی کاش!
میں خوابوں میں پہنچتا ہی رہوں اکثر مدینے میں
نہ دولت دے، نہ سروَت دے، مجھے بس یہ سعادت دے
ترے قدموں میں مر جاؤں میں رو رو کر مدینے میں
عطا کر دو، عطا کر دو بقیعِ پاک میں مدفَن
میری بن جائے تربت، یا شاہِ کوثر! مدینے میں
مدینہ اِس لیے، عطّار! جاں و دل سے ہے پیارا
کہ رہتے ہیں مرے آقا، مرے سرور مدینے میں
شاعر: محمد الیاس عطّار قادری
نعت خواں: اویس رضا قادری
MORE BEST URDU NAAT LYRICS
پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سُناتے جائیں گے
اللہ اللہ کے نبی سے فریاد ہے نفس کی بدی سے
لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب
بہار جاں فزا تم ہو نسیم گلستاں تم ہو
ہم پہ بھی نظرِ کرم ہو، اے شہیدوں کے امام
اللہ نے بخشا ہے شرف تجھ کو یگانہ، حسنین کے نانا
سیرتِ خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ
سوانح حیات مام بخاری رضی اللہ عنہ
اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
Rukh Se Parda Ab Apne Hata Do Lyrics // रुख से पर्दा अब अपने हटा दो
Peysh-e-Haq Muzhda Shafa-at Ka Sunatay jayenge Lyrics || पेशे ह़क़ मुज़्दा शफ़ाअ़त का सुनाते जाएंगे
Hum Pe Bhi Nazr-e-Karam Ho Aye Shahidon Ke Imam Lyrics || हम पे भी नज़र-ए-करम हो ऐ शहीदों के इमाम